اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

851,131FansLike
9,980FollowersFollow
563,300FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

عمران خان کے لیے استعفیٰ کے علاوہ باقی سب راستے بند ہو چکے،بلاول بھٹو

اسلام آباد(آن لائن) پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کواس وقت مشورے دیے جا رہے ہیں کہ عدم اعتماد کو متازعہ بنا کر اداروں پر دباؤ ڈالیں ،خارجہ پالیسی کو اس حوالے سے ہتھیار بناکر استعمال کرنا بند کریں ورنہ ملک کانقصان ہو گا۔قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا کوئی جواز نہیں تھا ۔

عمران خان کو میرا واضح پیغام ہے کہ ان کے لئے کوئی محفوظ راستہ نہیں ہے۔ ان کے لئے نہ کوئی این آر او ہے، نہ ایمنسٹی اور نہ کوئی بیک ڈور ایگزٹ۔عمران خان آپ عزت مندانہ راستہ اختیار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آپ ایک وقت میں اس ملک کے قومی کھلاڑی تھے۔ عوام کو اپنی جانب سے اسپورٹس مین اسپرٹ کا پیغام بھیجیں۔ آپ اپنی اننگ کھیل چکے اور ایک شفاف عمل کے ذریعے شکست بھی کھاچکے۔ مستعفی ہوجائیں اور قائد حزب اختلاف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں۔ اگر عمران خان عزت مندانہ راستہ اختیار نہیں کرسکتے تو آئیں اداروں اور جمہوریت کے احترام کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان آئیں آپ اپنی عددی قوت کا مظاہرہ کریں، ہم بھی اپنی عددی قوت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ آپ عوام کو مزید مشکلات سے دوچار نہ کریں، کسی آئینی بحران کو پیدا نہ کریں اور اس میں آپ کی عزت ہوگی۔ جو لوگ آپ کو عزت مندانہ راستہ اختیار کرنے کے برعکس مشورے دے رہے ہیں۔وہ آپ کے لئے یا ملک کے لئے نہیں بلکہ اپنے لئے سوچ رہے ہیں، بلاول نےکہا کہ عمران خان آپ کو تجویز دی گئی ہے کہ ملکی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچے سو پہنچے، آپ عدم اعتماد کے جمہوری ہتھیار کو بیرونی سازش قرار دیں۔عمران خان کو یہ تجویز دی گئی ہے کہ وہ اداروں پر دباؤ ڈالیں، غیرسیاسی اکائیوں کو متنازع بنائیں، فوج کو ورغلائیں ۔آپ کو ایسے جتنے مشورے دئیے گئے ہیں وہ نہ صرف آپ کے مفاد کے خلاف ہیں بلکہ ملک، قوم، آئین اور جمہوریت کے مفاد میں بھی نہیں ہے بلول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن اور اس ملک کے عوام جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے ۔ میں تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں تین سال سے جدوجہد کررہا ہوں، یہ مکمل طور پر ایک جمہوری عمل ہے۔ کسی کے کاندھوں پر سوار ہوکر تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں یہ کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔ آپ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے میری یہ بات تسلیم کریں اور آگے بڑھیں، آپ کا نقصان تو بہرحال ہوگا تاہم اگر آپ کے روئیے کی وجہ سے ملک کا نقصان ہوا تو اس کا حساب بھی آپ کو ہی دینا ہوگا۔اس وقت ایسی کوئی صورت حال نہیں کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کو بلایا جائے۔عمران خان کا قومی سلامتی کے اداروں کو متنازع کرنا ایک انتہائی خوف ناک عمل ہے۔خط کے حوالے سے تین دن بعد جو سوال پوچھنا چاہیں ہم سے دریافت کرلیں، ہماری معلومات کے مطابق عمران خان کے ایک وزیر نے یہ خط خود ایک سفارت کار سے لکھوا کر خود کو بھجوایا اور پھر وزیراعظم کو دیا۔ خط کو جلسے میں لہرا کر اداروں کو دباؤ میں ڈالنے اور ایک آئینی عمل کو متنازع، سبوتاژ اور اس سے انحراف کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔خط سے متعلق آپ کا عمل قوم کے مفاد میں نہیں، یہ کوئی کرکٹ نہیں ہورہی، ہمیں سب سے بڑھ کر ملک کا سوچنا ہے خط سے متعلق آپ بچکانہ حرکتیں بند کریں ، اپنی انا کی وجہ سے کرسی سے چپکا وہ شخص جو اپنی کرسی بچانے کیلئے ہر چیز پر حملے کے لئے تیار ہے، اس کی اجازت نہیں دی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اور ہمارے نئے اتحادی حکومت بنانے کے لئے تیار ہیں۔ ہم پہلے کہہ چکے ہیں کہ ہم انتخابی اصلاحات بھی کریں گے، انتخابی اصلاحات کے بعد ہم سب فوری انتخابات چاہتے ہیں۔