وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور جاوید مرتضیٰ عباسی نے قومی اسمبلی میں کارروائی اور طریقہ کار کے قواعد میں ترامیم پیش کیں۔
قومی اسمبلی نے قواعد میں ترامیم کی منظوری دے دی، منظور کی گئی ترمیم کے مطابق رکن قومی اسمبلی کی گرفتاری کی اجازت اسپیکر سے لینا ضروری ہو گی اور قومی اسمبلی کے احاطے سے کسی رکن کو گرفتار نہیں کیا جائے گا، اس کے علاوہ گرفتار ارکان کے پروڈکشن آرڈر لازمی جاری کرنے کی ترمیم بھی منظور کی گئی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں نے قیدیں کاٹی ہیں، انتظار میں ہوتے تھےکہ پارلیمنٹ بلائے گی، حلقے کے عوام نمائندگی سے محروم ہو جاتے ہیں۔ شازیہ مری نے بھی خواجہ آصف کے مؤقف کی تائید کی جبکہ مولانا عبدالاکبر چترالی نے بھی ترامیم کی تائید کی اور کہا کہ آپ علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کر رہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا صبح چار بجے سعد رفیق کو اٹھایا جاتا تھا اور اسلام آباد لایا جاتا تھا، مجھے بھی حلف کے لیے لایا گیا میں نے کہا کہ روزانہ نہیں آ سکتا، اجلاس کے دوران پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دیا جائے، یہ اختیار اسپیکر کے پاس ہونا چاہیے۔