اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

846,999FansLike
9,978FollowersFollow
562,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

بارکھان میں تین افراد کے قتل کے معاملہ :وزیر اعلی ہاوس کے سامنے دھرنا دوسرے روز بھی جاری

سانحہ بارکھان کے خلاف کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ ہاوس کےباہر مظاہرین کا دھرنا دوسرے روز میں داخل ہو گیا۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کی گرفتاری تک احتجاج جاری رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق مری قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد سندھ اور بلوچستان سے کوئٹہ کا رخ کر رہے ہیں ۔

کوئٹہ کے ریڈ زون میں گزشتہ روز دھرنے کے شرکاء نے مقتولہ کے قتل کی تحقیقات اور پانچ بچوں کی بازیابی کیلئے ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں نئی جے آئی ٹی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ واقعے کے خلاف بلوچستان بھر میں عدالتی امور کا بائیکاٹ آج بھی جاری ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کو اس لیے مسترد کیا گیا کہ اس میں دھرنے اور پوسٹ مارٹم سے انکارکرنے والا ڈی سی بارکھان شامل ہے۔

جیل بھرو تحریک کاآغاز عمران خان اپنی گرفتاری سے کریں،مریم اورنگزیب

عبدالرحمان کھیتران نے 3 افراد کے قتل اور نجی جیل کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نجی جیل اور 3 افراد کے قتل کا الزام ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔ انہیں علاقائی سیاست کے حق سے محروم رکھنے کی مذموم کوشش کی جار ہی ہے، بعض عناصر علاقے کا امن خراب کرنے کے لیے ان کے خلاف سازش کررہے ہیں۔

مقتولہ کے شوہر خان محمد مری نےالزام عائد کیا کہ ان کی بیوی اور سات بچے 2019 سے سردار عبدالرحمان کھیتران کی نجی جیل میں تھے جہاں انھیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ ان کا الزام ہے کہ ان کے پانچ بچے اب بھی اس نجی جیل میں قید ہیں۔

مقتولہ کے 5 بچوں کی بازیابی کے لیے پولیس نے بلوچستان کے وزیر مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران کے گھر پر چھاپہ مارا۔ترجمان پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران خواتین پولیس اہل کار بھی موجود تھیں، عبدالرحمان کھیتران کے مہمان خانے اور گھر کے دیگر حصوں کی تلاشی لی گئی تاہم کوئی بازیابی عمل میں نہیں آسکی۔