اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

849,378FansLike
9,980FollowersFollow
562,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

چیف جسٹس ،جسٹس اعجازاورجسٹس منیب آڈیو لیکس کمیشن سے علیحدہ ہو جائیں ، وفاقی حکومت نے اعتراضات اٹھا دیے

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل اور اسکے کام پر حکم امتناع جاری کرنے والے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں۔

وفاقی حکومت کیجانب سےدرخواست آڈیو لیکس کمیشن کے خلاف درخواستوں کے مقدمے میں جمع کروائی ہے، جس میں تین ججوں بشمول چیف جسٹس آف پاکستان کی پانچ رکنی بینچ پر شمولیت کے اعتراضات اٹھائے گئے، وفاقی حکومت نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس اعجاز الالحسن اور جسٹس منیب اختر کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے استدعا کی کہ یہ تینوں جج آڈیو لیکس کا مقدمہ نہ سنیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ یہ تینو ں جج پانچ رکنی لارجر بینچ میں بیٹھنے سے انکار کر دیں اورآ ڈیو لیکس کمیشن کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے لیے نیا بینچ تشکیل دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ 26 مئی کو اس ضمن میں ہونے والی سماعت کے دوران چیف جسٹس پر اٹھائے گئے اعتراضات کو پذیرائی نہیں دی گئی ،جبکہ انکوائری کمیشن کے سامنے ایک آڈیو مبینہ طور پر چیف جسٹس کے خوش دامن سے متعلق بھی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلوں اور ججز کے کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق جج اپنے رشتہ داروں کا مقدمہ نہیں سن سکتے ہیں، اور اسی بنا پر ماضی میں ارسلان افتخارکیس میں چیف جسٹس افتخارچوہدری نے حکومتی اعتراض پر خود کو بینچ سے الگ کرلیا تھا ۔