اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

861,719FansLike
9,986FollowersFollow
564,900FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

جینیاتی عارضے میں مبتلا امریکی کھلاڑی جو 350 میل تک دوڑ سکتا ہے

لاس اینجلس(ویب ڈیسک) امریکی ایتھیلیٹ کا شمار دنیا کے ایسے عجیب کھلاڑی میں ہوتا ہے جو ایک جینیاتی عارضے میں مبتلا ہیں لیکن اس کے باوجود وہ گھنٹوں تک دوڑ سکتے ہیں ہے اور اس پر انہیں کسی قسم کی کوئی تکلیف یا تھکاوٹ بھی محسوس نہیں ہوتی۔امریکی ایتھلیٹ ڈین کارنیزس ایک جینیاتی عارضے میں مبتلا ہیں اور ایک مرتبہ وہ 80 گھنٹے اور 44 منٹ تک مسلسل دوڑتے رہے اور انہوں نے 350 میل کا سفر طے کرکے دنیا کو حیران کردیا ۔ اس کے علاوہ وہ منفی 13 سینٹی گریڈ سردی میں بھی قطبِ جنوبی کے برفیلے ماحول میں دوڑ چکے ہیں۔53 سالہ ڈین کارنیزس کے مطابق انہیں کبھی تکلیف اور درد نہیں ہوتا کیونکہ وہ ایک عارضے کے شکار ہیں جس میں ان کا جسم بہت تیزی سے لیکٹک ایسڈ خارج کرتا ہے۔ عام انسانوں میں ورزش کے وقت جسم کا گلوکوز توانائی پیدا کرتا ہے اور اس کے ساتھ ہی لیکٹک ایسڈ بھی پیدا ہوتا ہے یہ لیکٹک ایسڈ تھکاوٹ اور پٹھوں میں درد پیدا کرتا ہے اور ہم آرام کرتے ہیں۔ لیکن ڈین کو یہ سگنل نہیں ملتے اور وہ کسی تکلیف اور تھکاوٹ کے بغیر مسلسل دوڑتے رہتے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق جینیاتی طور پر وہ اس قابل ہوگئے ہیں کہ وہ مسلسل تھکاوٹ کے شکار نہیں ہوتے۔ امریکی ایتھلیٹ کا کہنا ہے کہ وہ کتنا ہی دوڑیں انہیں تکلیف نہیں ہوتی اور یوں وہ بہت طویل وقت دوڑ سکتے ہیں۔ڈین کے زمانہ طالب علمی میں جب بچوں کے درمیان دوڑ ہوئی تو دوڑ کا چیمپئین صرف 15 چکر لگاسکا جب کہ انہوں نے 105 چکر پورے کرکے پورے اسکول کو سکتے میں ڈال دیا۔ اس کے علاوہ وہ 2005 میں لگاتار 80 گھنٹے سے زائد وقت کے لیے دوڑتے رہے اور 350 میل کا سفر طے کیا تھا۔