وزیراعظم جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک پہنچ گئے

نیویارک(ویب ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نیو یارک پہنچ گئے جہاں منگل کو وہ امریکی صدر بارک اوباما سے ملاقات کریں گے اور بدھ کو جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیربھرپور طریقے سے اٹھائیں گے۔ امریکا میں پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی اور ملیحہ لودھی نے وزیراعظم نواز شریف کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے بتایا کہ وزیر اعظم نوازشریف آج پیر کو مہاجرین سے متعلق اجلاس سے خطاب کریں گے اور منگل کو امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم دورہ امریکا کے دوران 11 عالمی رہنمائوں سے ملاقات کریں گے۔ڈاکٹرملیحہ لودھی اور سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کے مطابق وزیراعظم نیویارک میں سب سے پہلے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کریں گے جس کے بعد ان کی نیوزی لینڈ کے ہم منصب سے ملاقات ہوگی جس میں نیوکلیئر سپلائی گروپ میں پاکستان کی شمولیت کا معاملہ زیر بحث لایا جائیگا، اسی دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز اورسیکریٹری خارجہ او آئی سی کے کنٹیکٹ گروپ کے اجلاس میں جاکر مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے۔ جان کیری سے ملاقات کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون جنرل اسمبلی کا باضاطہ اجلاس شروع کریں گے، اس سلسلے میں خصوصی ریسپشن بھی دیاجائیگا جس میں وزیراعظم کی تقریر بھی ہوگی جو امریکی وقت کے مطابق بارہ سے ایک بجے کے درمیان ہوگی۔آج سعودی ولی عہد وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کریں گے ۔ منگل کو ان کی جاپانی وزیراعظم سے ملاقات ہوگی، بعد ازاں نواز شریف ترک صدر اردوان سے ملیں گے ، اسی طرح کینیڈا، جرمنی اور مختلف ممالک کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں ہونگیں ۔ بدھ کو زیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے جس میں مسئلہ کشمیر اورخاص طورپر بھارتی مظالم اور پاکستان پر دہشت گردی کے بھارتی الزامات کا موثر جواب دینگے۔ وزیر اعظم کی چین کے وزیراعظم سے بھی ملاقات متوقع ہے تاہم اس کا فیصلہ بعد میں ہوگا، اکیس ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد ان کی ایرانی صدر اوربان کی مون سے ملاقاتیں ہونگی۔ 22 ستمبر کو وزیراعظم کی نیپالی ہم منصب سے ملاقات ہوگی ۔ وہ پاک یو ایس بزنس کونسل کے ظہرانے میں شرکت اور یو ایس چیمبرآف کامرس سے خطاب کریں گے، اسی روز وزیراعظم رومانیہ کے ہم منصب سے ملاقات کریں گے ۔ وزیراعظم 23 ستمبر کو وطن واپس روانہ ہوجائیں گے۔وزیراعظم نواز شریف دورہ امریکا کے دوران امریکی صدربارک اوباما سے منگل کو ہونے والی ملاقات میں اہم علاقائی اور عالمی امور سمیت پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے گفتگو کریں گے۔ اس حوالے سے وزیراعظم کی اوباما سے ملاقات کا ایجنڈا طے کر لیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق پاکستان کو امریکا بھارت تعلقات پر کوئی اعتراض نہیں لیکن امریکا پاکستان کے ساتھ متوازن تعلقات قائم رکھے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہورہی ہے جب ڈرون حملے میں افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت ،افغان مفاہمتی عمل میں آنے والا تعطل اور امریکا کا بھارت کی جانب جھکاؤ اور دیگر امور کے سبب پاک امریکا تعلقات میں دوریاں ہیں۔