اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

875,003FansLike
9,999FollowersFollow
568,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

پاناما کیس؛ لندن فلیٹس کی ملکیت کے مزید ثبوت عدالت میں پیش

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم کے بیٹوں حسین اور حسن نواز کے وکیل سلمان اکرم راجا نے پاناما لیکس کیس میں لندن فلیٹس کی ملکیت کے مزید ثبوت عدالت میں جمع کروا دئیے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا لارجر بینچ پاناما کیس کی سماعت کر رہا ہے، سماعت کے آغاز پر حسین نواز کے وکیل سلمان اکرم راجا نےاپنے موکل کی جانب سے لندن میں اپنے فلیٹس کی ملکیت سے متعلق مزید ریکارڈ جمع کرا دیا، سلمان اکرم راجا نے بتایا کہ تمام دستاویزات گزشتہ رات لندن سے منگوائی گئی ہیں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے کہ جودستاویزات آپ دکھارہےہیں وہ آف شور کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کے نام ہیں، سوال یہ ہے کہ نیلسن اور نیسکول کا ڈائریکٹر کون تھا، دستاویزات سےثابت کریں کہ حسین نواز کمپنیاں چلا رہے تھے۔ سلمان اکرم راجا نے عدالت کو بتایا کہ حسین نواز نے فیصل ٹوانہ کو اپنا نمایندہ مقرر کیا تھا لیکن تمام ہدایات حسین نواز دیتے تھے، فیصل ٹوانہ نے ایرینا کمپنی کی جانب سے معاہدہ کیا، فروری 2006 سے جولائی 2006 تک مریم نواز بطور ٹرسٹی شیئر ہولڈر رہیں اور شیئرز سرٹیفکیٹ مریم نواز کے پاس رہے، جولائی 2006 میں منروا کمپنی کے نام رجسٹرڈ شیئرز جاری ہوئے، 2014 میں شیئرز منروا سے ٹرسٹی سروسز کو منتقل ہوگئے۔ بیئریر سرٹیفکیٹ کی منسوخی سے مریم نواز کی بطور شیئرز ہولڈرز حیثیت ختم ہو گئی، مریم نے بیئریر سرٹیفکیٹ بطور ٹرسٹی اپنے پاس رکھے۔ جسٹس اعجاز افضل نے استفسار کیا کہ حسین نواز کے پاس لندن کے پوش علاقے میں مہنگی جائیدادوں کے لئے سرمایہ کاری کو بھی دیکھنا ہے کیونکہ حسین نواز کے پاس اتنی مہنگی جائیداد لینے کے لیے سرمایہ نہیں تھا، کیا شیئرز ٹرانسفر ہونے سے ٹرسٹ ڈیڈ ختم ہو گئی، مریم نواز اگر حسین نواز کے نمائندے کے طور پر کام کرتی تھی تو اس دستاویز کو بھی دیکھنا ہے، جس پر سلمان اکرم راجا نے کہا کہ حسین نواز کو جائیداد قطری سرمایہ کاری کے بدلے ملی، اگر مریم نواز والد کی زیر کفالت ثابت بھی ہو تب بھی فلیٹس کی مالک ثابت نہیں ہوتیں، وہ دستاویز ٹرسٹ ڈیڈ ہے جو حسین نواز اور مریم نواز کے درمیان 2006 میں ہوئی۔ سرٹیفکیٹ منسوخی سے ٹرسٹ ڈیڈ ختم نہیں ہوئی، مریم کےبینفیشل مالک ہونے کی جعلی دستاویزعدالت میں جمع کروائی گئی، موزیک نے اپنی دستاویز سے لاتعلقی ظاہر کی تھی جب کہ مریم نوازنےبھی کہا ہے کہ دستاویز پر دستخط ان کے نہیں۔