اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

863,193FansLike
9,988FollowersFollow
565,100FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

اے ٹی آئی لاہور کی ریلی،تعلیمی بجٹ میں کمی پر شدید احتجاج

لاہور(سٹاف رپورٹر نیوز الرٹ)انجمن طلبا ء اسلام کے زیر اہتمام ناظم ضلع لاہور عامر اسماعیل کی قیادت میں حکومت کی طرف تعلیمی بجٹ مختص کی گئی رقم میں بھی 76ملین کمی اور چار فیصد تک نہ بڑھانے کے خلاف زبردست احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ریلی میں طلبا ء کی کثیر تعداد نے شرکت کی، ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز ،جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرنعرے اور تعلیم بجٹ میں اضافہ کئے جانے کے مطالبات درج تھے ،ریلی کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اے ٹی آئی ضلع لا ہورعامر اسماعیل نے وفاقی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے عوام دشمن ،غریب مار اور تعلیم دشمن روایتی بجٹ پیش کیا ہے ۔حکومت نے تعلیمی بجٹ اقوام متحدہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے مطابق چار فیصد کرنے کی بجائے پہلے سے مختص بجٹ میں سے 76ملین کمی کرکے تعلیمی دشمنی کی زندہ مثال قائم کی ہے ۔ سابقہ بجٹ کابھی زیادہ حصہ کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں کی نذ ر کیا گیا ،تعلیم کو اولین ترجیح نہ سمجھنے والی حکومت تعلیمی انقلاب کا خواب دیکھنا چھوڑ دے ، گزشتہ برس وفاقی حکومت نے تعلیم کیلئے 84.78ارب مختص کئے تھے لیکن رواں برس 84.2ارب مختص کئے ہیں جوپچھلے سال کی نسبت 76 ملین کم ہیں ،ہائیر ایجو کیشن کمیشن نے بھی اپنے فنڈز سے پنجاب کی جامعات کو محروم کر دیا ،حکومت نے ماضی کی روایات کوبرقرار رکھا۔وفاقی حکومت کے تعلیم سے متعلق دعوے سستی شہرت ہیںِ اعلی تعلیم کی فنڈ نگ کی ذمہ داری وفاقی حکومت کے پاس ہے لیکن اس سال بھی ہائیر ایجوکیشن کے شعبہ میں ترقیاتی منصوبوں کی مد میں خاطرخواہ اضافہ نہیں کیا گیا جبکہ 150پبلک سیکٹر جامعات اور کیمپسسز کیلئے محض 39نئے منصوبہ جات کیلئے 5.426ارب کے فنذز مختص کئے گئے ہیں جو کہ جامعات کی بڑ ھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکافی ہیں۔ حالیہ کیو ایس رینکنگ میں پاکستان کی اعلی تعلیمی شعبہ کی کا ر کر دگی کو بے نقاب کر دیا، اعلی تعلیمی شعبہ گز شتہ چند سالوں سے زبوں حالی کا شکار ہے جس پرطلبا ء بر ادری سمیت دیگر سٹیک ہو لڈرز کو شدید تحفظات ہیں ۔انہوں نے کہا بجٹ میں تعلیم کیلئے رکھی گئی رقم انتہائی مایوس کن ہے ۔ وفاقی بجٹ مراعات یافتہ طبقے کیلئے ریلیف اور عوام کیلئے تکلیف پر مشتمل ہے ۔حکمران معاشی اہداف میں بری طرح ناکام ہو گئے ہیں ۔نیا بجٹ غریبوں پر حکومتی ڈرون حملہ ہے ۔تنخواہوں میں دس فیصد معمولی اضافہ شرمناک مذاق ہے ۔بجٹ سے عوامی توقعات پوری نہیں ہوئیں ۔خوش نما وعدوں اور دعوئوں سے اب کام نہیں چلے گا۔حکمران غربت نہیں بلکہ غریب ختم کرنے پر تل ہیں ۔قوم آئی ایم ایف کی ہدایات سے بننے والا عوام دشمن بجٹ قبول نہیں کرے گی ۔نئے بجٹ سے عوامی مسائل میں اضافہ ہوگا ۔ٹیکس چوری کے خاتمہ کیے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں ہے ۔پاکستان میں سارا سال ضمنی بجٹ آتے رہتے ہیں ۔