لیجنڈ اداکار معین اختر کو بچھڑے 11 برس بیت گئے

پاکستان میں اداکاری کی تاریخ میں ہر فن مولا سمجھے جانےوالے اداکار معین خان کو بچھڑے 11 برس بیت گئے لیکن ان کی لازوال اداکاری آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ معین اختر یوں تو بچپن سے اداکاری اور میمکری کا شوق اور ہنر رکھتے تھے لیکن انہوں نے باقاعدہ طور پر اداکاری کا آغاز 16 سال کی عمر میں کیا۔

پی ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامہ سیریل روزی میں انہوں نے ایک شرارتی خاتون کا کردار ادا کیا جو کہ آج بھی ڈرامہ بینوں کے ذہنوں اور دلوں میں نقش ہے۔ معین اختر نے فنی کرئیر کے آغاز میں ففٹی ففٹی اور ہاف پلیٹ جیسے ڈراموں میں مزاحیہ کردار ادا کیے جو کہ پاکستان میں کامیڈی ڈارموں کی تاریخ میں ایک سنگ میل سمجھا جاتا ہے۔

ان کےبشریٰ انصاری اور انور مقصود کے ساتھ مزاحیہ مکالمے آج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہیں ۔معین اختر صرف کامیڈی یا میمکری کے لیے ہی نہیں بلکہ ان کے سنجیدہ کرادار اور گفتگو بھی دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں گرفتار کر لیتی تھی ۔معین اختر نے اپنے کریئر کے دوران ایک ٹی وی میزبان کے طور پر بھی اپنے ہنر کا لوہا منوایا۔

وہ پاکستان کے واحد فنکار ہیں جنہوں نے اپنے دور کے دوران آنے والے تمام ملکی سربراہان کے اعزاز میں رکھی گئی تقریبات کی میزبانی کی ۔پرویز مشرف کے اعزاز میں رکھی گئی تقریب کے دوران انہوں نے جنرل پرویز مشرف کی موجودگی میں ان کی نکل اتاری ۔

میزبانی کے علاوہ معین اختر ایک بہترین گلوکار بھی تھے انہوں نے اپنےآواز میں (تیرا دل بھی یوں ہی تڑپے) البم ریکارڈ کروایا۔ اس کے علاوہ معین اختر نے کئی بار لائیو اسٹیج پر بھی اپنی آواز کا جادو جگایا۔ معین اختر کی خدمات کے پیش نظر انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ حسن کارکردگی اور تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

معین اختر وہ واحد پاکستانی اداکار ہیں جن کی وفات کے بعد ان کا مجسمہ مادام تساؤ میوزیم میں رکھنے کی پیش کش بھی کی گئی تاہم ان کے اہل خانہ نے ایسا کرنے سے منع کر دیا۔ معین اختر 6 ستمبر 1966 کو پیدا ہوئے جبکہ22 اپریل 2011 کو حرکت قلب بند ہونے کے باعث دنیا سے رخصت ہوئے۔