اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

861,399FansLike
9,985FollowersFollow
564,900FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

ملااخترمنصور چندسوالات چھوڑگیا ۔۔۔ تحریر: عامراسحاق سہروردی

بلوچستان کی تاریخ کا پہلا ڈرون حملہ اس وقت ہوا جب پاکستان اور امریکہ میں قربت عروج پر تھی ۔ دونوں ملکوں کے حکام ایک دوسرے پر یہ ثابت کرنے میں مصروف تھے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اعتبار بہت بڑھ چکا ہے ۔ امریکی انتخابات کے اس انتہائی اہم موڑ پر ڈیموکریٹس کو یہ معاملہ کتنا فائدہ پہنچا سکتا ہے،اس کا فیصلہ تو امریکی عوام کرینگے لیکن فائدہ ہو گا یقینا۔
یہ سوال تو پرانا ہو گیا کہ ملا منصور عرف ولی محمد کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کیوں نہیں جلا؟ لیکن پھر بھی سب سے اہم ہے۔ آخر وہ کون سی طاقت تھی جس نے ڈرون حملے میں گاڑی کا تو بھرتا بنا ڈالا لیکن پلاسٹک اور کاغذ نہیں جل سکے۔ تو کیا ملا منصور سے یہ چیزیں چھین لی گئی تھیں؟ اگر چھین لی گئی تھیں تو کس نے چھینی تھیں؟ سوالات یہیں نہیں رکتے ۔ یہ شناختی کارڈ سب سے پہلے کس کے ہاتھ لگے ؟ چلو یہ بھی چھوڑ دیتے ہیں۔
آگے چلتے ہیں تو مزید سوالات سامنے آجاتے ہیں۔ ملا اختر منصور نے کئی مرتبہ کراچی ائیرپورٹ استعمال کیا۔ اس کو کبھی بھی کیوں نہیں پہچانا گیا؟ چلیں یہ تو پاکستان تھا ۔ مگر نو مرتبہ دبئی گیا ،ایک مرتبہ بحرین گیا۔وہاں بھی کسی نے کیوں نہیں پہچانا؟ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا پاکستان حکام میں سے کوئی بھی ملا منصور کو نہیں پہچانتا تھا؟
چلیں اب آخری سوال بھی کرلیں تو پھر غیرت مندی کا مظاہرہ کون کریگا اور استعفی دے گا ۔ کون خود کو قوم کے سامنے احتساب کے لئے پیش کریگا اور سزا کو خوشی سے گلے لگائے گا۔ بھئی قومی غیرت کا معاملہ ہے اور ہم زندہ قوم ہیں۔ ہماری غیرت اور سالمیت کو کوئی نقصان نہین پہنچا سکتا ۔ ہماری غیرت کو للکارا گیا تو ہم پوری طاقت سے مقابلہ کرینگے ۔ امریکہ کو یہ زیب نہیں دیتا۔ غیرت کے ماروں نے امریکی سفیر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے ۔ دیکھتے ہیں اس معاملے پر استعفی کون دے گا۔ خواجہ صاحب، چوھدری صاحب یا فاطمی صاحب ۔ غیرت صرف حملے روکنے میں ناکامی پر احتجاج کرنے میں نہیں۔کبھی استعفی دے دینے میں بھی ہوتی ہے۔