اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

867,884FansLike
9,992FollowersFollow
565,900FollowersFollow
188,369SubscribersSubscribe

آج کے نام نہاد دانشوراورفلسفی کہتے ہیں کہ اسلام بطور نظام نافذ نہیں کیا جا سکتا: مولانا محمد جاوید قصوری

میانوالی(سٹاف رپورٹر)نبی کریم ؐ نے اسلام کو بطور نظام نافذ کیا تھا اور خلفائے راشدین ؓ نے اس سلسلہ کو آگے بڑھایا تاآنکہ اسلام تین بر اعظموں تک پہنچ گیا اور اسلامی ریاست و تہذیب کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہونے لگے لیکن آج کے نام نہاد دانشور اور فلسفی کہتے ہیں کہ اسلام بطور نظام نافذ نہیں کیا جا سکتا ان خیالات کا اظہار نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب مولانا محمد جاوید قصوری نے ضلعی مرکز جماعت اسلامی مسجد ابوبکر میانوالی میں علمائے کرام کے ساتھ ایک خصوصی نشست اور بعدازاں پیغمبر انقلاب کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سیکولر اور لبرل عناصر اسلام کے خلاف آکری حد تک جا چکے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان سے اسلامی نظریہ کو ختم کر ڈالیں اور اسے ایک سیکولر لبرل ملک بنادیں اسلام کو ہشت گردی کے ساتھ نتھی کرنا ایک عالمی سازش ہے جسے انشا اللہ ناکام بناکر دم لیں گے اور اس ملک میں اسلامی نظام نافذ ہوکر رہے گا انہوں نے علمائے کرام پر زور دیا کہ وہ فرقہ واریت کو نہ پنپنے دیں ہم سب ایک ہیں علمائے کرام کے درمیان جو علمی اختلافات ہیں ان کو علمی انداز میں لیا جائے انہوں نے کہا کہ اسلام امن محبت اور اخوت کا دین ہے اس لئے علمائے کرام اسے فروغ دیں اور متحد ہو کر اسلام کے خلاف ہونے والی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں انہوں نے پیغمبر انقلاب کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے جدوجہد کررہی ہے اور سیکولر و لبرل عناصر کی آنکھوں میں بری طرح کھٹک رہی ہے جماعت اسلامی کل بھی ملک میں اسلام کا نفاذ چاہتی تھی اور آج بھی اسی کے لئے جدوجہد کررہی ہے انہوں نے کہا کہ عوام جماعت اسلامی کے ہاتھ مضبوط کریں اسے مالی و سیاسی طور پر سپورٹ کریں کیونکہ ہمارا مقابلہ ایک طرف سرمایہ داروں جاگیر داروں اور وڈیروں سے ہے جبکہ دوسری طرف اسلام مخالف ان عناصر اور لابیوں سے بھی ہے جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سرگرم عمل ہیں اور ہر طرح کے وسائل سے لیس ہیں ۔پیغمبر انقلاب کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی ضلع میانوالی عبد الوہاب خان نیازی مولانا کفایت اللہ مولانا ڈاکٹر انعام اللہ اور مولانا غلام فاروق نے بھی خطاب کیا۔