اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

865,261FansLike
9,992FollowersFollow
565,300FollowersFollow
188,369SubscribersSubscribe

سیالکوٹ پریس کلب کے سامنے سینکڑوں کی تعداد میں اساتذہ نے احتجاجی مظاہرہ

سیالکوٹ(بیورورپورٹ) گرینڈ ٹیچرز الائنس ضلع سیالکوٹ نے اپنے مطالبا ت ٹیچرز کی فوری اپ گریڈیشن ،سینئر ہیڈ ماسٹرز کے دور دارز علاقوں میں کیے جانے والے تبادلہ جات کی منسوخی ،پیف اور دانش اتھارٹی کا خاتمہ ،تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ ،ڈراپ آوٹ پر سزائیں ،رخصت اتفاقیہ پر پابندی ،ٹیچرز کی بروقت پروموشن اور پیکج کا اجزاء نہ ہونے کے خلاف سیالکوٹ پریس کلب کے سامنے سینکڑوں کی تعداد میں اساتذہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔احتجاجی مظاہرے کی قیادت پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و نشریات محمد امتیاز طاہر ،صدر سینئر سٹاف ایسوسی ایشن رئیس احمد میر ،ضلعی صدر چوہدری انعام اللہ ،جنرل سیکرٹری میاں امجد علی ،ایڈیشنل جنرل سیکرٹری عنصر فاروق بھٹی ،چوہدری محمد اصغر ایس ای ایس ،سید ندیم الحسن گیلانی جنرل سیکرٹری ایس ای ایس ،نثار الحق صدر انجمن اساتذہ نے کی۔اس موقع پر گرینڈ ٹیچرز الائنس کے رہنما ؤں محمد امتیاز طاہر ،رئیس احمد میر ،چوہدری انعام اللہ ،ذوالفقار موہل ،میاں امجد علی ،محمد طاہر ،محمد عظیم چیمہ ،ظہور الحق ،اکرم اشرف ،محمد اکبر گھمن،سرفراز احمد گھمن ،ملک اعظم ،شبیر احمد مرزا ،چوہدری محمد اصغر ،سید ندیم الحسن گیلانی ،نثار الحق ،عاشق حسین صدیقی ،صیم قریشی ،میاں خالد شریف ،عبدالقیوم راہی ،عنصرفاروق بھٹی ،جاوید کھوکھر ،طارق محمود انجم ،مبشر احمد ،راشد جاوید ،شاہد علی بیگ ،سیٹھ حبیب اللہ ،محمود ایاز،رانا محمد شفق یوسف سہوترا ،محمد طارق قریشی ،فاروق سلطان ،رانا بشارت علی ،شمس احمد ،اعظم گجر ،میاں رفیق ،نور عالم ،امتیاز چیمہ ،شبیر احمد گھمن ،جاوید خان ،جاوید کھوکھر ،غلام عباس ،رانا عبدالحفیظ ،اختر میو،محمد علی ستراہ ،محمد شفیق آصف ،چوہدری محمد اکرم ،رفاقت باجوہ ،ارشد بٹ ،یونس مغل ،وقار علی ،محمد قاسم ،بابا معراج ،منیر احمد ،ملک آصف ،ارشد محمود ،محمد طارق بٹ ،ظہیر احمد ناگی ،احمد ندیم بیگ ،محمد اکبر بھٹی ،چوہدری محمد ارشاد ،نصیر احمد ،مقصود احمد ،فیاض احمد ،رانا سربلند خان ،اکر م میر و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر کے پہلے ہفتے تک تعلیمی اداروں کی نجکاری ،انتقامی کاروائیوں کے فیصلے واپس اور ٹیچرز کی اپ گریڈیشن نہ کی گئی تو صوبائی سطح پر احتجاجی تحریک کے دوران تعلیمی آفیسران کے دفاتر کا گھراؤ ،احتجاجی دھرنے اور احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے جبکہ لاہور میں ایوان وزیر اعلیٰ کا گھراؤ میں اساتذہ بچوں سمیت شرکت کریں گے اور تعلیمی اداروں کی تالا بندی سے بھی گریز نہیں کیا جائیگا۔مطالبات کی منظور ی تک احتجاجی دھرنوں اور احتجاجی کیمپ کو ختم نہیں کیا جائیگا ۔تعلیمی اداروں کی نجکاری اور ٹھیکہ دینا تعلیمی نظام کو برباد کر نے کے مترادف ہے سر کاری ااداروں کی پیف کو حوالگی اور ایجوکیشن اتھارٹی کا قیام یہودی لابی اور گورنمنٹ کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے ہم ان اقدامات کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور حکومت پر یہ بات واضع کردیتے ہیں ہم ان دشمن پالیسیوں ،تعلیم برباد پالیسیوں اور اساتذہ کش پالیسیوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے اگر ہمارے مطالبات کو فی الفور منظور نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع ہو تا چلا جائیگا جس کی تما م تر ذمہ داری حکومت پنجاب پر ہو گی ۔