سری دیوی نے بطور خواجہ سرا ممبئی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا

ممبئی (شوبز ڈیسک) سری دیوی وہ پہلی بھارتی خواجہ سرا بن گئی ہیں جنہوں نے ممبئی یونیورسٹی میں اعلی تعلیم کےلیے داخلہ لیا ہے۔ ہندوستان میں اعلی تعلیم کے ذمہ دار ادارے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے تین سال قبل تمام بھارتی یونیورسٹیز کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے داخلہ فارموں میں جنس کےلیے مخصوص خانوں میں ’لڑکا‘ (میل) اور ’لڑکی‘ (فی میل) کے ساتھ ساتھ ’خواجہ سرا‘ (ٹرانس جینڈر) کے خانے کا اضافہ بھی کردیں جبکہ انہیں لڑکوں اور لڑکیوں ہی کی طرح اسکالرشپ کے یکساں مواقع بھی فراہم کیے جائیں۔ ممبئی یونیورسٹی نے اس حکم پر عمل کرتے ہوئے پچھلے سال اپنے داخلہ فارم میں تبدیلی کردی جس کے فوراً بعد خود کو ’سری دیوی‘ کہلوانے والی ایک خواجہ سرا نے وہاں سے بی اے کرنے کےلیے داخلہ لے لیا۔ کاغذات پر سری دیوی کا نام سنتوش لوندھے ہے اور یونیورسٹی میں داخلہ لینے سے پہلے وہ انٹیریئر ڈیزائنر، میک اپ آرٹسٹ اور بھرت ناتیئم ڈانسر کے کورسز کرچکی ہیں جبکہ ممبئی یونیورسٹی میں انہوں نے نفسیات، سماجیات اور ادب کے مضامین منتخب کیے ہیں۔ سری دیوی کا کہنا ہے کہ بہتر سے بہتر تعلیم ہر ایک کا حق ہے لیکن اب تک خواجہ سراؤں کےلیے جنس کا باقاعدہ تعین نہ ہونے کی وجہ سے وہ اعلی تعلیم سے بڑے پیمانے پر محروم رہے ہیں کیونکہ یونیورسٹی داخلہ فارم میں صرف ’لڑکا‘ اور ’لڑکی‘ کے خانے ہی موجود ہوتے تھے۔ ممبئی یونیورسٹی کے داخلہ فارم میں خواجہ سراؤں کے خانے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سری دیوی نے کہا کہ اگر یہ تبدیلی پہلے ہوجاتی تو وہ پہلے ہی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیتیں۔ انہیں امید ہے کہ دوسرے خواجہ سرا بھی ان کی تقلید کرتے ہوئے اس موقعے کا فائدہ اٹھائیں گے اور خود کو ’تیسری جنس‘ کے طور پر رجسٹر کروانے میں جھجک کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔